ہنری لوئی ویوین ڈیروزیو
ہنری لوئی ویوین ڈیروزیو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 18 اپریل 1809ء [1][2] کولکاتا |
وفات | 26 دسمبر 1831ء (22 سال)[2] کولکاتا |
وجہ وفات | ہیضہ |
طرز وفات | طبعی موت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا |
پیشہ | معلم [3][4]، شاعر [5][6][7] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
بانی |
---|
|
دیروزی |
دکھشنارنجن مکھرجی • ہرا چندر گھوش • کرشن موہن بنرجی • پیارے چاند متر • رادھا ناتھ سکدر • رام گوپال گھوش • رامتنو لاہری • روشک کرشن ملک • سب چندر دیو |
ہنری لوئی ویوین ڈیروزیو (18 اپریل 1809ء – 26 دسمبر 1831ء) ایک ہندوستانی شاعر، ہندو کالج، کلکتہ کے معاون صدر مدرس، انقلابی مفکر اور ان اولین ہندوستانی معلمین میں سے تھے جنھوں نے نوجوانان بنگال کو مغربی تعلیم اور سائنسی علوم سے روشناس کرایا۔
ڈیروزیو کی جواں مرگی کے بعد بھی ان کے طلبہ پر ان کے اثرات باقی رہے اور آگے چل کر یہی طلبہ ینگ بنگال کے نام سے معروف ہوئے۔ ان میں سے بہت سے طلبہ نے سماجی اصلاح، قانون اور صحافت کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ہنری لوئی ویوین ڈیروزیو کی پیدائش کلکتہ میں انٹالی پدماپکور میں 18 اپریل 1809ء کو ہوئی۔ ان کے والد کا نام فرانسس ڈیروزیو تھا۔[9] ہنری کا اصل خاندانی نام "ڈے روزاریو" ہے۔ ہنری لوئی کی ابتدائی تعلیم ڈیوڈ ڈرمنڈ کے اسکول میں ہوئی جہاں وہ آٹھ برس کی عمر سے چودہ برس کی عمر تک رہے۔[9] چودہ برس کی عمر میں ہنری لوئی نے اسکول چھوڑ دیا۔ ابتدا میں کلکتہ میں اپنے والد کے ساتھ رہے اور بعد ازاں بھاگلپور منتقل ہو گئے اور دریائے گنگا کے ساحل کے خوبصورت مناظر سے متاثر ہو کر شاعری کرنا شروع کی۔
یہ وہ وقت تھا جب بنگال کا ہندو سماج افراتفری کا شکار تھا۔ سنہ 1828ء میں راجا رام موہن رائے نے برہمو سماج کی بنیاد رکھی جس نے مثالی ہندو تصورات کو باقی رکھا اور بت پرستی کی مخالفت کی۔ چنانچہ اس کے خلاف قدامت پرست ہندو سماج میں سخت رد عمل سامنے آیا۔ انہی تبدیلیوں کے تناظر میں ڈیروزیو کی ہندو کالج میں تقرری عمل میں آئی جہاں انھوں نے سماجی اصلاح کے تصورات اور افکار کو جلا بخشی اور ان کی نشر و اشاعت میں تعاون کیا۔ سترہ برس کی عمر میں ہنری لوئی ایک عظیم دانش ور اور مفکر کی حیثیت سے مشہور ہو گئے۔ انتہائی مختصر مدت میں کالج میں انھوں نے اپنے گرد ہونہار طلبہ کا ایک حلقہ جمع کر لیا تھا۔ اٹھارہ برس کی عمر میں وہ ہندو کالج میں انگریزی ادب اور تاریخ کے لیکچرار مقرر ہو گئے۔ وہ اپنے شاگردوں کو مسلسل آزاد فکری اور سوال اٹھانے پر ابھارتے اور اندھی تقلید سے روکتے۔ ان کی تعلیمات نے آزاد خیالی، مساوات اور آزادی اظہار کی روح کو جلا بخشی۔
وفات
[ترمیم]26 دسمبر 1831ء کو صرف بائیس برس کی عمر میں ڈیروزیو کی وفات ہوئی۔ کلکتہ کے ساؤتھ پارک سیمیٹری میں انھیں دفنایا گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb15855170x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Henry-Louis-Vivian-Derozio — بنام: Henry Louis Vivian Derozio — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ http://link.springer.com/content/pdf/10.1007%2F978-94-007-4661-9_2.pdf
- ↑ http://link.springer.com/chapter/10.1007%2F978-94-007-4661-9_2
- ↑ http://www.tandfonline.com/doi/pdf/10.1080/13698010020019235
- ↑ http://muse.jhu.edu/journals/comparative_literature_studies/v039/39.2dharwadker.html
- ↑ http://www.tandfonline.com/doi/pdf/10.1080/13698010120117415
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb15855170x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب Bhattacharya Supriya (1 September 2009)۔ Impressions 8, 2/E۔ Pearson Education India۔ صفحہ: 1–۔ ISBN 978-81-317-2777-5۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2012
- 1809ء کی پیدائشیں
- 18 اپریل کی پیدائشیں
- 1831ء کی وفیات
- 26 دسمبر کی وفیات
- اموات بسبب ہیضہ
- انیسویں صدی کے ہندوستانی شعرا
- انیسویں صدی کے مرد مصنفین
- اینگلو انڈین شخصیات
- بنگالی نشاۃ ثانیہ سے منسلک شخصیات
- بھارت کے انگریزی زبان کے شعرا
- بھارت میں وبائی مرض اموات
- بھارتی مرد شعرا
- کولکاتا کے مصنفین
- مغربی بنگال کے شعرا
- ہندوستانی مسیحی مصنفین
- ینگ بنگال
- پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا کے فضلا
- بھاگلپور کی شخصیات
- بنگال سانچے
- انیسویں صدی کے ہندوستانی معلمین
- انیسویں صدی کے ہندوستانی مصنفین
- مغربی بنگال کے معلمین
- ہندوستانی شعرا
- بھارتی الٰہیات دان