میکسیکو-روس تعلقات
روس |
میکسیکو |
---|---|
سفارت خانے | |
روس کا سفارت خانہ، میکسیکو سٹی | میکسیکو کا سفارت خانہ، ماسکو |
مندوب | |
روسی سفیر میکسیکو میں | میکسیکو کے سفیر روس میں |
روس اور میکسیکو کے سفارتی تعلقات (انگریزی: Russia–Mexico relations) کا آغاز 11 دسمبر 1890ء کو ہوا، جب دونوں ممالک نے پہلی بار باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے۔ ان تعلقات کی ابتدا 19ویں صدی کے آخر میں ہوئی، جب روس اور میکسیکو نے ایک دوسرے کے ساتھ تجارت اور سفارتکاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے معاہدے کیے[1]۔
تاریخی پس منظر
[ترمیم]19ویں صدی کے اواخر میں روس اور میکسیکو کے درمیان سفارتی تعلقات کی بنیاد رکھی گئی، جب دونوں ممالک نے تجارتی اور سفارتی معاہدے کیے۔ 20ویں صدی کے آغاز میں، روسی انقلاب اور میکسیکو کی سیاسی صورت حال کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کچھ مشکلات پیش آئیں۔ تاہم، دونوں ممالک نے جلد ہی اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششیں دوبارہ شروع کیں، اور 1924ء میں سوویت یونین اور میکسیکو کے درمیان تعلقات کو دوبارہ بحال کیا گیا[2]۔
سرد جنگ کے دوران تعلقات
[ترمیم]سرد جنگ کے دوران، روس (سابقہ سوویت یونین) اور میکسیکو کے تعلقات میں مختلف مواقع پر کشیدگی اور تعاون دونوں دیکھنے کو ملے۔ میکسیکو، جس نے سرد جنگ کے دوران غیر جانبداری کی پالیسی اپنائی، نے سوویت یونین کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا۔ تاہم، امریکہ کے ساتھ میکسیکو کے قریبی تعلقات کی وجہ سے، سوویت یونین کے ساتھ تعلقات میں محدودیت بھی رہی[3]۔
موجودہ تعلقات
[ترمیم]1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس اور میکسیکو کے تعلقات نے ایک نیا رخ اختیار کیا۔ دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد معاہدے کیے، جن میں تجارت، توانائی، اور ثقافت کے شعبے شامل ہیں۔ 21ویں صدی میں، روس اور میکسیکو کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں، اور دونوں ممالک نے عالمی مسائل پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے[4]۔
اقتصادی اور ثقافتی تعلقات
[ترمیم]روس اور میکسیکو کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون موجود ہے، اور روسی توانائی کمپنیاں میکسیکو میں مختلف منصوبوں میں شامل ہیں۔ ثقافتی تعلقات کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور سائنسی تبادلے بھی ہوتے رہتے ہیں، جن کا مقصد عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانا ہے[5]۔
موجودہ چیلنجز
[ترمیم]روس اور میکسیکو کے تعلقات میں بعض چیلنجز بھی موجود ہیں، جن میں جغرافیائی سیاست، تجارتی تنازعات، اور دیگر بین الاقوامی مسائل شامل ہیں۔ تاہم، دونوں ممالک نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر مذاکرات اور سفارتی کوششیں جاری رکھی ہیں[6]۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Russia and Mexico: A Historical Perspective۔ Cambridge University Press۔ 2011۔ صفحہ: 25
- ↑ Mexican-Russian Relations in the 20th Century۔ Oxford University Press۔ 2009۔ صفحہ: 78
- ↑ "Russia-Mexico Relations during the Cold War"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023
- ↑ "Russia and Mexico: New Opportunities for Cooperation"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 [مردہ ربط]
- ↑ "Russia-Mexico Economic and Cultural Ties"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023
- ↑ "Russia and Mexico: Diplomatic Engagement"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 [مردہ ربط]