"خواب" کے نسخوں کے درمیان فرق
م r2.6.5) (روبالہ ترمیم: fa:رؤیا |
م r2.7.1) (روبالہ جمع: ku:Xewn |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
[[sw:Njozi]] |
[[sw:Njozi]] |
||
[[ht:Rèv]] |
[[ht:Rèv]] |
||
[[ku:Xewn]] |
|||
[[lv:Sapnis]] |
[[lv:Sapnis]] |
||
[[lt:Sapnas]] |
[[lt:Sapnas]] |
نسخہ بمطابق 02:21، 4 مارچ 2012ء
خواب نیند کی حالت میں آنے والی متوالی تصاویر[1] ، آوازوں اور احساسات کے تجربات کو کہا جاتا ہے۔ خواب کے متعلق مختلف نظرییے ہیں۔ بعض لوگ خواب پر اعتقاد رکھتے ہیں اور بعض اسے نہیں مانتے ۔ ماہر نفسیات فرائڈ کے خیال میں خواب انسان کی تحت الشعوری خواہشات کا مظہر ہے۔ انسان میں جو جذبات پوشیدہ طور پر پرورش پاتے رہتے ہیں ، سوتے وقت غیر شعوری طور پر وہی خیالات خواب میں نظر آتے ہیں۔ لیکن ان نظریات کے باوجود بعض خواب ایسے بھی ہوتے ہیں جو ان حالات کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ اور انسان خواب میں ایسی باتیں دیکھتا ہے جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتیں۔
ایک نقطۂ نظر
گو خواب کی صحیح تشریح کرنا ممکن نہیں لیکن اس کی اہمیت کو بھی تسلیم کیے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ موت اور نیند میں فرق یہ ہے کہ موت کی حالت میں روح کلیتہً جسم سے علیحدگی اختیار کر لیتی ہے۔ جبکہ نیند کی حالت میں روح اگر کبھی جسم کا ساتھ چھوڑتی ہے تو دماغ کے ساتھ اس کا رابطہ قائم رہتا ہے۔ اس عالم میں روح جہاں جاتی ہے اور جو کچھ کرتی ، دیکھی اور سنتی ہے۔ دماغ کو اس کی پوری اطلاع ملتی رہتی ہے۔ اس اطلاع کو خواب کہہ سکتے ہیں۔ خواب میں انسان بہت سی ایسی باتیں دیکھتا ہے جنھیں وہ جسمانی طور پر نہیں دیکھ سکتا۔ بعض دفعہ انسان پیش آنے والی باتوں کو خواب میں دیکھتا ہے۔ بعض خواب بڑے صاف اور عام فہم ہوتے ہیں اور بعض میں پیچیدگی ہوتی ہے۔ جس کی تعبیر عقل کے ذریعے کی جاتی ہے۔ بہرحال خواب ایک مابعدالطبیعیاتی مسئلہ ہے جس کی باقاعدہ اور مثبت تشریح ممکن نہیں۔ نبیوں میں حضرت یوسف علیہ السلام کو صلاحیت عطا کی گئی تھی کہ خوابوں کی تعبیر بتایا کرتے تھے۔
خطاۓ حس اور خواب
خواب کو بعض ماہرین نفسیات و سائنسدان ، سوتی ہوئی عقل (mind) میں پیدا ہونے والی خطاۓ حس (hallucination) کہتے ہیں[2]۔ چونکہ ایک جاندار کا دماغ تمام حالتوں (بشمول بیداری اور سریع حرکات العین و لاسریع حرکات العین نیند) میں کسی نا کسی درجہ پر متحرک رہتا ہے؛ اور معمول کی حالتِ بیداری کے دوران دماغ اندرونی یا داخلی طور پر پیدا ہونے والی فعالیت (activity) کو بیرونی یا خارجی طور پر (ماحول سے) آنے والی منبہ حسوں کی نسبت نظرانداز رکھتا ہے اور یوں حالت بیداری میں (عام حالات میں) صرف وہی تصاویر ، آوازیں اور احساسات دماغ میں اجاگر ہوتے ہیں جو کہ طبیعی طور پر عالم حقیقت و مادی میں موجود ہوتے ہیں۔ اور دوران نیند ، دماغ اندرونی طور پر پیدا ہونے والی فعالیت کی جانب مرکوز ہو جاتا ہے جو کہ خوابوں کی ایک وجہ سمجھی جاسکتی ہے، جبکہ بعص اوقات ، کم خوابی ، حسی اضطرابات اور بعض ادویہ کی وجہ سے بیرونی اور اندرونی دونوں اطراف پیدا ہونے والی فعالیت یا activity پر تجواب یا ردعمل ظاہر کرنے لگتا ہے جسے خطاۓ حس کی ایک وجہ سمجھا جا سکتا ہے۔ [3]
حوالہ جات
- ↑ ایک روۓ خط اردو لغت میں متوالی براۓ تواتر و تسلسل کا اندراج۔
- ↑ David G. Myer (2001). Psychology. Worth publisher NY.
- ↑ Mahowald M, Woods S, Schenck C. Sleeping dreams, waking hallucinations, and the central nervous system. Dreaming 1998; 8: 89–102.